آپ کے والد ماجد محمد بن سلام کاشتکارتھے، حکومتی سازشوں سے مجبور ہوکر جو انہیں اور ان کے خاندان پر منڈلا رہی تھیں آپ کو اپنا شہر ‘‘حاحا’’ چھوڑنا پڑا،کیوں کہ خبر ملی تھی کہ ‘‘القائد’’نے اس مجاہد خاندان کو صفحۂ ہستی سے ناپید کرنے کا ارادہ کر لیاہے، اس خبر کو سن کر آپ نے شہر چھوڑ دیا اور مراکش میں جا کر بس گئے،بڑی عمر میں جب کہ ۵۰؍ سے زائد عمر ہو گئی تھی آپ نے اپنی پھوپھی زاد بہن الحاجہ رقیہ بنت احمدؒ سے شادی کی ،۱۹۴۷ میں والد ماجد کی وفات کے بعد امام عبد السلام یاسین اپنی والدہ کی معیت میں نئے شہر آگئے تاکہ پرائمری اسکول میں نئے سرے سے تعلیم شروع کر سکیں۔
دسمبر 20, 1928
والدہ محترمہ الحاجہ رقیہ
آپ ؒ کی والدہ رقیہ بنت احمدؒ ۱۹۰۴ میں پیدا ہوئیں ،ان کا عقد ان کی پھوپھی کے ایک لڑکے محمد الحاحی بن سلاّم سے ہو...مزید پڑھیں
۱۹۹۶ کتاب ‘‘تنو یر المؤمنات’’ کے رسم اجرا کے موقع اہل خانہ کے ہمراہ
کتاب‘‘تنویر المؤمنات’’ کے رسم اجرا کے موقع اہل خانہ کے ہمراہ...مزید پڑھیں
اولاد و احفاد
ٓپ کی چھ اولادیں : ندیہ ، خالد، کامل ، محمد ، آسیہ اور مریم ہیں ، اور گیارہ پوتے پوتیاں ہیں۔ آپ ؒ برابر اپنی اول...مزید پڑھیں
ل یاسین: اور ان کا دینی و دعوتی تعاون
‘‘جماعت العدل و الاحسان’’ کی تعمیرو ترقی کے مراحل طے نہ ہوتے اگر اللہ کے فضل و احسان کے ساتھ آپؒ کے اہل خانہ ...مزید پڑھیں
مارچ 25, 2015
خدیجہ مالکی: صبر و رضا کا پیکر
نہایت پردہ دار اور کم گو خاتون تھیں ، آپ نے اپنے لئے کچھ نہیں مانگا ، نہ جاہ و حشم کی چاہت کی، آپ حسن تربیت ، ان...مزید پڑھیں