1988 | کتاب کے مصنف احسان دو جلدوں میں
لفظ احسان اپنے عام لغوی معنی سے بہت بلند تر ہے، بلکہ تمام اعمال سے بلند ہے ، عالی ہمت افراد کا مطمح نظر ہے،اورایمان و اسلام کے بعد اس کا تیسرا مقام ہے ، ایمان و اسلام سے الگ ہٹ کر نہیں بلکہ ان دونوں کا جزو لا ینفک ہے، اسلام کے بغیر ایمان قابل قبول نہیں ،اور ایمان کے بغیر احسان قابل قبول نہیں، احسان انسان پر حاوی نفس سے جہاد کرنے، معاشرہ پر مسلط ظالم حکمرانوں سے جہاد کرنے، اسلامی سرحدوں پر گھات لگائے دشمنوں سے جہاد کرنے اور سرزمین اسلام میں داخل ہونے والے دشنوں سے جہاد کرنے کا دروازہ ہے۔ ہم یہ چاہتے ہیں کہ اہل دل،صاحبان قلوب حضرات کے پاس رک کر یہ مشاہدہ کریں کہ ان حضرات نے سلوک کے ذریعہ کیسے اپنا اور اپنے تلامذہ کا علاج کیا، اور راہِ حق کو پانے کے لئے اختیار کئے گئے اس طریق کو محسوس کر سکیں جسے راہ معرفت اور راہ سلوک سے تعبیر کیا جاتا ہےاورجس کے سلسلہ میں امت کے اندرمختلف رائیں ہیں ،اور جوبڑا مختلف فیہ، مختلف المشرب موضوع ہے۔ |