في الأرشيف
آپ کے والد ماجد محمد بن سلام کاشتکارتھے، حکومتی سازشوں سے مجبور ہوکر جو انہیں اور ان کے خاندان پر منڈلا رہی تھیں آپ کو اپنا شہر ‘‘حاحا’’ چھوڑنا پڑا،کیوں کہ خبر ملی تھی کہ ‘‘القائد’’نے اس مجاہد خاندان کو صفحۂ ہستی سے ناپید کرنے کا ارادہ کر لیاہے، اس خبر کو سن کر آپ نے شہر چھوڑ دیا اور مراکش میں جا کر بس گئے،بڑی عمر میں جب کہ ۵۰؍ سے زائد عمر ہو گئی تھی آپ نے اپنی پھوپھی زاد بہن الحاجہ رقیہ بنت احمدؒ سے شادی کی ،۱۹۴۷ میں والد ماجد کی وفات کے بعد امام عبد السلام یاسین اپنی والدہ کی معیت میں نئے شہر آگئے تاکہ پرائمری اسکول میں نئے سرے سے تعلیم شروع کر سکیں۔